آم کے خواص

آم کے خواص

آم برِصغیر پاک وہند کا مشہور ومعروف ہر دلعزیز اور مقبول ترین پھل ہے  خوش ذائقہ ، لذیز، خوشبودار ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی شیرینی اور حلاوت کی وجہ سے پوری دنیا میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا پھل ہے۔ دنیا کا 75 فیصد آم برِصغیر پاک وہند میں پایا جاتا ہے اور بقیہ 25 فیصد آم  مصر، سوڈان ،برازیل ،برما،فلپائن، سری لنکا، تھائ لینڈ ، فلوریڈا ، انڈونیشیا، آسٹریلیا، میکسیکو ، یمن، عمان وغیرہ میں کاشت ہوتا ہے۔تاریخ سے پتہ  چلتا ہے کہ آم کی کاشت 4000 سال قبل ہوئ تھی ۔ مغلیہ دور میں آم کی کاشت اور اس کے مرکبات بنانے کے لئے نئے نئے تجربات کئے گئے ۔ اور آم کی نئی اقسام تلاش کی گئیں۔ مغل شہنشاہ اکبر نے اپنے دورِ سلطنت میں فنِ باغبانی پر خصوصی توجہ دی    اور درختوں میں پیوند لگا کر بہترین پھل حاصل کرنے کا طریقہ دریافت کیا۔ آم کے پھل سے اس کی دلچسپی کا یہ حال تھا کہ ایک لاکھ آم کے درختوں پر مشتمل ایک باغ لگوایا جس کا نام لاکھ باغ رکھا ۔ اس لئے آم کو پھلوں کا بادشاہ ہونے کے ساتھ ساتھ بادشاہوں کا پھل  بھی کہا جاتا ہے ۔ آم کے درخت کی اونچائ تقریبا ساٹھ  سے ستر فٹ ہوتی ہے۔پتے 6 انچ سے 9 انچ تک لمبے اور نوکیلے ہوتے ہیں۔ آم  کے درخت پر خاص قسم کی خوشبو کے لئے پیلے رنگ کے پھولوں کے گچھے لگتے ہیں جنہیں بور کہا جاتاہے۔ ان کی خوشبو ہوا میں سرایت کر جاتی ہے تو بہت ہی عمدہ معلوم ہوتی ہے۔ آم کے پتوں اور چھال سے پیلے رنگ کا گوند بھی نکالا جاتا ہے۔ آم میں آئرن ، وٹامن سی ، وٹامن اے ، پروٹینز اور معدنی نمکیات موجود ہوتے ہیں۔

آم کھانے کا سب سے اچھا وقت کھانا کھانے کے بعد کا ہے خصوصا  سہ پہر کا وقت آم کھانے لئےبہترین ہے۔ صبح نہار منہ آم کھانا مناسب نہیں ہے ۔ آم کھانے سے پہلے آم کو ٹھنڈے پانی میں ڈال  لیں اس کے بعد کاٹ کر کھائیں۔ اگر آم تخمی ہو تو ان کے کھانے کا بہترین طریقہ ان کا رس چوسنا ہےان کو بھی پانی میں ڈال کر ٹھنڈا کرلیا جائےاس کے بعد ہاتھوں سے دبا کر نرم کرلیں اور رس چوس لیں۔ لذیذ اور خوش گوار ہونے کی وجہ سے لوگ  آم کھانے میں حریص ہوتے ہیں۔ پیٹ بھر جاتا ہے لیکن طبیعت نہیں بھرتی۔ زیادہ آم کھانے سے پیٹ میں اپھارہ ہو سکتا ہے پیچش بھی لگ سکتے ہیں لہذا بہت زیادہ آم کھانے سے گریز کریں۔

پکا ہوا میٹھا آم  اگر اعتدال سے کھایا جائے تو تقریبا ہر شخص کو موافق آجاتا ہے اس سے کسی قسم کے نقصان کا اندیشہ نہیں ہےآم کا کثرت سے استعمال اعصاب پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے بلغمی امراض میں مبتلا شخص اور ایسے اشخاص جو نزلہ زکام میں مبتلا رہتے ہوں آم کھانے سے گریز کریں مزید دمہ اور کھانسی کے مریضوں کے لئے بھی آم کا استعمال مناسب نہیں۔ بچے اور عورتیں کچے آم (کیری ) کو چھیل کر نمک لگا کر کھاتے ہیں  یہ مناسب نہیں ہے اس سے دانتوں کو نقصان ہوتا ہے کھانسی کی شکایت بھی پیدا ہوسکتی ہے۔ البتہ اگر کچے آم کی چٹنی  بناکر کھائ جائے تو اس سے بھوک اچھی لگتی ہےغذا رغبت سے کھائ جاتی ہےاور یہ چٹنی غذا کو ہضم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے آم کھانے کے بعد چند عدد جامن کھانے سے وہ جلد ہضم ہوجاتے ہیں  ۔ دودھ کو بھی آم کی اصلاح خیال کیا جاتا ہے اس لئے آم کھانے کے بعد دودھ کی کچی لسی پینی چاہئے۔

آم کے چند ادویاتی مرکبات حاضرِ خدمت ہیں

1۔ کایا پلٹ چائے :

 آم کے پتوں کو سایہ میں رکھ کر خشک کرلیں۔ اس کا بطور چائے استعمال نزلہ زکام  اور ہچکی کو روکنے میں مفید ہے

یہ چائے دست ، پیچش  اور سنگرہنی کے مریضوں کو بغیر دودھ کے استعمال کرنی چاہئے۔

2۔    بال پیدا کرنے والا روغنِ آم  :

آم کا پرانا اچار تلاش کریں۔ اچار جتنا پرانا ہوگا اتنا ہی اچھا ہے ورنہ کم از کم ایک برس کا تو ضرور ہواس میں سے تیل علیحدہ کرلیں اور کسی  شیشی میں محفوظ کرلیں۔روزانہ مالش کریں ۔ ان شاء اللہ چند ہفتوں کے استعمال سے بال از سرِ نو پیدا ہوجائیں گے۔

3۔ منہ کی بدبو  کے  لئے :  منہ کی  بدبو  دور کرنے کے لئے روزانہ ضروری حوائج سے فارغ ہو کر آم کی لکڑی سے مسواک کریں ان شاء اللہ منہ کی بدبو دور ہوجائے گی۔

4۔دانت اور مسوڑھے مظبوط :   آم کے پتے اور پھول خشک کرکے  سفوف بنا کر محفوظ کرلیں  ضرورت کے وقت چٹکی بھر لے کر پانی میں حل کر کے کلی کریں۔ چند دن کے مسلسل استعمال سے دانت اور مسوڑھے مضبوط ہوجائیں گے۔

5۔ منجن : آم کی کونپلیں ، پھول اور آم کی لکڑی کی راکھ  مساوی الوزن لے کر منجن بنالیں ۔ روزانہ صبح کے وقت مناسب مقدار میں دانتوں پر ملا کریں۔ یہ منجن دانتوں کو مضبوظ بنانے کے ساتھ ساتھ سفید اور چمکدار بناتا ہے۔ مسوڑھوں سے خون آنے کو بند کرتا ہے۔

6۔ نکسیر کو بند کرنے کے لئے خشک نسوار  :    آم کی گٹھلی کی مینگ کو خشک نسوار نما سفوف بنالیں۔ شیشی میں محفوظ کرکے رکھیں ضرورت کے وقت مریض کو سونگھائیں۔ ان شاء اللہ نکسیر فورا بند ہوجائے گی۔

7۔ قے بند کرنے لئے  :  آم کے پتے اور پودینہ کے پتے ہموزن لے کر جوشاندہ تیار کریں  اور شہد ملا کر مریض کو پلائیں ۔ ان شاء اللہ العزیز قے فورا بند ہوجائے گی۔                                                                                      

Leave a Reply